
برسات کی بہاریں
ہیں اس ہوا میں کیا کیا برسات کی بہاریں
سبزوں کی لہلہاہٹ ، باغات کی بہاریں
ہر بات کے تماشے، ہر گھاٹ کی بہاریں
کیا کیا مچی ہیں یارو، برسات کی بہاری
بادل ہوا کے اوپر ہو مست چھا رہے ہیںجھڑیوں کی مستیوں سے دھومیں مچا رہے ہیںپڑتے ہیں پانی ہر جا جل تھل بنا رہے ہیںگلزار بھیگتے ہیں سبزے نہا رہے ہیں
کیا کیا مچی ہیں یارو! برسات کی بہاریںہر جا بچھا رہا ہے سبزہ ہرے بچھونے
قدرت کے بچھ رہے ہیں ہر جا ہرے بچھونےجنگلوں میں ہو رہے ہیں پیدا ہرے بچھونےبچھوا دیے ہیں حق نے کیا کیا ہرے بچھونے
کیا کیا مچی ہیں یارو! برسات کی بہاریں
سبزوں کی لہلہاہٹ، کچھ ابرکی سپاہی
اور چھا رہی گھٹائیں سرح اور سفید کاہی
سب بھیگتے ہیں گھر گھر لے ماہ تا بہ ماہی
یہ رنگ کون رنگے تیرے سوا یا الٰہی!سن
کیا کیا مچی ہیں یارو! برسات کی بہاریںکیا کیا رکھے ہے یا رب، سامان تیری قدرت کہبدلے ہیں رنگ کیا کیا ہر آن تیری قدرتسب مست ہو رہے ہیں پہچان تیری قدرتتیتر بھی پکارتے ہیں سبحان تیری قدرت
کیا کیا مچی ہیں یارو! برسات کی بہاریں
(کلیات نظیر)
ایسی اچھی اچھی نظمیں اور شاعری پڑھنے کیلیے اس لنک کو لازمی شئیر کریں
آپکا دوست
محمد حسین لودھی
03040680512
No comments:
Post a Comment
مہربانی آپ کی آپ نے کمنت کیا