منزل سےآگے بڑھ کر منزل تلاش کر_مل جائے تجھے دریا تو سمندر تلاش کر

علامہ اقبال 

منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر

مل جائے اگر دریا تو سمندر تلاش کر 


ہر شیشہ ٹوٹ جاتا ہےپتھر کی چھوٹ سے

پتھر ہی ٹوٹ جائے وہ شیشہ تلاش کر 


سجدوں سے تیرے کیا ہوا صدیوں گزرگئیں

دنیا تیری بدل دے وہ سجدہ تلاش کر


ایمان تیرا لٹ گیارہزن کہ ہاتھوں سے

ایمان تیرا بچا لےوہ رہبر تلاش کر


ہر شخص جل رہا ہےعدالت کی آگ میں

اس آگ کو بجا دے وہ پانی تلاش کر


کرے سوار اونٹ پہ اپنے غلام کو

پیدل ہی خود چلے جو وہ آقا تلاش کر

                   شاعر

              علامہ اقبال

ایسی مزید پوسٹ پڑھنے اور دیکھنے کیلیے میرا بلوگ لازمی فالو کریں

کسی قسم کی شکایت کی صورت میں اس نمبر پر رابطہ کریں

+923040680512

No comments:

Post a Comment

مہربانی آپ کی آپ نے کمنت کیا