مجھ سے مت پوچھ میرا حال دور رہنے دے

 



اخلاق بندوی کہ بہت مشہور غزل


مجھ سے مت پوچھ میرا حال دورں رہنے دے

سن کے ٹپکے گا تری آنکھوں سے خون رہنے دے


فصل گل دشت خرد میں ہے اگرچہ موجو

مجھ کو پا بستہ زنجیر جنوں رہنے دے


تو کرم مجھ پر کرے گا تو جتائے گا ضرور

حال جو میرا زبوں ہے تو زبوں رہنے دے


سادگی سے کوئیزینت نہیں ہوتی جاناں

اپنی ان شوخ اداؤں کا فسوں رہنے دے


چھیڑ کر پھر وہی ماضی کے پرانے قصے

مجھ سے مت چھین میرے دل کا سکوں رہنے دے


اے زمانہ میں تیرے ساتھ بدلنے سے رہا

اب میں اچھا کہ برا جیسا بھی ہوں رہنے دے


ایسی اچھی اچھی نظمیں پڑھنے اور دیکھنے کیلیے میرے بلوگ کو فالو کریں اور کسی قسم کی معلومات کے لیے اس نمبر پر رابطہ کریں

میرا رابطہ نمبر

+923040680512

جی میل

mhlodhi249@gmail.com

No comments:

Post a Comment

مہربانی آپ کی آپ نے کمنت کیا